Muhammad Sohail Afridi is a young and dynamic politician from the Khyber District of Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan. He was elected to the Provincial Assembly in 2024 from constituency PK-70 (Khyber-II) with a remarkable majority. Educated in Economics from the University of Peshawar, Afridi has been an active member of the Insaf Students Federation (ISF) since his university days. His political journey reflects his deep commitment to public service and development. Recently, his nomination as the new Chief Minister of Khyber Pakhtunkhwa has made him one of the most talked-about figures in Pakistani politics.
سہیل افریدی – خیبر پختونخوا کی نئی قیادت کا اُبھرتا ہوا چہرہ ابتدائی تعلیم
سہیل افریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے، جو بہادری اور غیرت کی سرزمین سمجھی جاتی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف پشاور سے اکنامکس میں گریجویشن کیا اور ایم فل کا کورس ورک بھی مکمل کیا۔ طلبہ کے زمانے میں ہی وہ سیاست سے وابستہ ہو گئے اور انصا ف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ISF) کے سرگرم رکن کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی۔ یہی پلیٹ فارم ان کے سیاسی سفر کی بنیاد ثابت ہوا۔
سیاسی سفر کا آغاز
سہیل افریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے اپنے عملی سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ ان کی عوامی مقبولیت اور مؤثر تنظیمی کردار نے انہیں جلد پارٹی کی مرکزی قیادت تک پہنچا دیا۔ 2024 کے عام انتخابات میں انہوں نے PK-70 (خیبر-II) سے نمایاں کامیابی حاصل کی اور صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ عوام کے ساتھ ان کی قربت، عاجزی اور خدمت کا جذبہ ان کی سیاست کی پہچان بن گیا۔
سرکاری عہدے اور کارکردگی
اسمبلی میں شمولیت کے بعد سہیل افریدی کو وزیر اعلیٰ کے خصوصی معاون برائے “کمیونیکیشن اینڈ ورکس” تعینات کیا گیا۔ اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی اور صوبے میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے۔ بعد ازاں انہیں “اعلیٰ تعلیم” کے قلمدان کی ذمہ داری سونپی گئی، جہاں انہوں نے تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے مؤثر پالیسیز پیش کیں۔
وزیراعلیٰ نامزدگی اور عوامی توقعات
حالیہ دنوں میں پارٹی کی جانب سے سہیل افریدی کو خیبر پختونخوا کا نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف پارٹی کے اعتماد کا مظہر ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ نوجوان قیادت پر ملک کا مستقبل بھروسہ کرتا ہے۔ عوام کو ان سے بڑی توقعات ہیں کہ وہ صوبے میں امن، تعلیم، صحت اور روزگار کے شعبوں میں نمایاں بہتری لائیں گے۔
مضمون نگاروں کی رائے سے ادارے کا متفق ہونا لازمی نہیں ۔